کسی بھی قریبی شخص کی
موت کی خبر اہلخانہ کے لیے نہایت تکلیف دہ اور دکھ بھری ہوسکتی ہے تاہم ایک خاندان
اس وقت ملے جلے جذبات سے دو چار ہوگیا جب ان کی مردہ قرار دی گئیں والدہ زندہ
نکلیں۔
یہ واقعہ جنوبی امریکی ملک پیراگوئے میں پیش
آیا جہاں ایک نجی کلینک نے ایک خاتون کو مردہ قرار دے دیا، خاتون کو مردہ خانے
منتقل کیا گیا تو پتہ چلا کہ وہ زندہ تھیں۔
مذکورہ خاتون رحم کے کینسر میں مبتلا تھیں
اور انہیں اچانک بلڈ پریشر بڑھ جانے کے بعد کلینک لایا گیا، ڈاکٹرز نے انہیں داخل
کرلیا اور چند گھنٹوں بعد انہیں مردہ قرار دے کر ان کی بیٹی اور شوہر کو اس کی
اطلاع کردی۔
بیٹی جب والدہ کو لے کر مردہ خانے پہنچیں تو
باڈی بیگ کے اندر خاتون میں حرکت پیدا ہوئی، جس کے بعد انہیں فوری طور پر دوسرے
اسپتال منتقل کیا گیا۔
خاتون کی بیٹی نے کلینک کے ڈاکٹرز کو سخت سست
سنائیں، ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر نے میری ماں کو مردہ سمجھ کر اس کا برہنہ جسم کسی
جانور کی طرح ہمارے حوالے کیا۔
ان کے مطابق جیسے ہی ڈاکٹر کو سانس بند ہونے
کی پہلی علامت دکھائی دی انہوں نے مزید چیک کرنے کی زحمت نہیں کی اور انہیں مردہ
قرار دے دیا، ہمیں اس کلینک پر اعتبار تھا تب ہی ہم والدہ کو یہاں لے کر آئے۔
بیٹی کا کہنا ہے کہ والدہ کو دوسرے اسپتال
میں انڈر آبزرویشن رکھا گیا اور انہیں امید ہے کہ وہ جلد صحتیاب ہو کر گھر لوٹ
آئیں گی۔
0 Comments