بظاہر شہزادی بسمہ بنت سعود کی جانب سے کی جانے والی اس ٹویٹ میں
وہ کہتی ہیں کہ انھیں ’الھیئر جیل میں بغیر کسی وجہ کے رکھا گیا ہے‘ اور یہ کہ ان
کی ’صحت بگڑ رہی ہے۔‘
ایک اور ٹویٹ میں شہزادی نے شاہ سلمان اور ان کے بیٹے ولی عہد
شہزادہ محمد بن سلمان سے ان کے کیس کا جائزہ لینے اور انھیں رہا کرنے کی اپیل کی
ہے۔
واضح رہے کہ اب یہ ٹویٹس حذف کر دی گئی ہیں اور شہزادی کی ان ٹویٹس
پر سعودی حکام کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔
واضح رہے کہ حالیہ برسوں میں سعودی شاہی خاندان کے
کئی افراد کو حراست میں لیا گیا ہے
شہزادی بسمہ سعودی عرب پر سنہ 1953 سے 1964 تک حکومت کرنے والے شاہ سعود کی سب سے چھوٹی بیٹی ہیں۔
انھوں نے گذشتہ برسوں میں سعودی شاہی خاندان میں انسانی ہمدردی کے امور اور آئینی اصلاحات کی ایک نمایاں وکیل کی حیثیت سے اپنی پہچان بنائی ہے۔
غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق گزشتہ برس شہزادی بسمہ کو ان کی بیٹی سمیت گھر میں قید کیا گیا تھا۔ جرمن نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو (ڈیوچ ویلے) نے شہزادی کے قریبی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ انھیں ملک سے فرار ہونے کی کوشش کے شبہ میں پکڑا گیا۔
کئی مہینوں سے شہزادی کو نہ کہیں دیکھا گیا اور نہ ان کی طرف سے کوئی خبر آئی ہے۔
0 Comments