وہ جگہ جہاں کورونا وائرس سے بچنے کے لیے لوگ کتوں اور بلیوں کا گوشت کھانے لگے، فروخت میں اضافہ ہوگیا

وہ جگہ جہاں کورونا وائرس سے بچنے کے لیے لوگ کتوں اور بلیوں کا گوشت کھانے لگے، فروخت میں اضافہ ہوگیا
ہنوئی(مانیٹرنگ ڈیسک) ایک عجیب و غریب تحقیق کے نتیجے میں ویت نام اور کمبوڈیا میں کتے اور بلیوں کے گوشت کی فروخت میں کئی گنا اضافہ ہو گیا۔ ڈیلی سٹار کے مطابق اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کتے اور بلیوں کا گوشت کھانے سے کورونا وائرس سے نجات ملتی ہے۔ سوشل میڈیا پر اس تحقیق کے پھیلنے کے بعد ان دونوں ممالک میں لوگوں نے دھڑا دھڑ کتے اور بلیوں کا گوشت خریدنا شروع کر دیا ہے۔مانگ میں اضافہ دیکھتے ہوئے دکان داروں نے کتے اور بلیوں کے گوشت کی ہوم ڈلیوری بھی شروع کر دی ہے۔ جانوروں کی فلاحی تنظیم ’فور پاز‘ کا کہنا ہے کہ ”اس تحقیق کے سامنے آنے کے بعد ویت نام اور کمبوڈیا میں کتے اور بلیوں کا قتل عام شروع ہو گیا ہے۔ وہاں کی گوشت مارکیٹوں میں کتوں، بلیوں اور دیگر جانوروں کو ایک ہی پنجروں میں بند رکھا جا رہا ہے اور صحت و صفائی کا اہتمام نہ ہونے کے برابر ہے جس سے کورونا وائرس جیسی کوئی اور وباءپھیلنے کا احتمال بہت بڑھ گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی اس تحقیق کا سر پیر کسی کو معلوم نہیں کہ یہ کن ماہرین نے تحقیق کی۔ ایک افواہ پھیلی ہے اور کتوں اور بلیوں کی جان پر بن آئی ہے۔ ویت نام کے ایک مقامی دکان دارکا کہنا ہے کہ ہمارے لوگ سمجھ رہے ہیں کہ کتوں اور بلیوں کا گوشت کورونا وائرس سے محفوظ رکھتا ہے جس کی وجہ سے وہ پہلے سے زیادہ گوشت خرید رہے ہیں

Post a Comment

0 Comments